یہاں ایک وضاحت ضروری ہے کہ میرے یا کسی دوسرے کا لکھا وکیپیڈیا کا "سرکاری" موقف
نہیں ۔ وکیپیڈیا کا کوئی "سرکاری" موقف نہیں ہوتا۔ وکیپیڈیا کسی منتظم کی ملکیت
نہیں۔ وکیپیڈیا کے قواعد بھی ان کو کہتے ہیں جس پر وکیپیڈیا پر کام کرنے والوں
کی اکثریت کا وسیع تر اتفاق ہوتا ہے۔ وکیپیڈیا کی مجموعی سوچ اسی وقت ارتقاء کر
سکتی ہے جب نئے لکھنے والے اس پر سرگرم ہوں اور اندر سے سوچ کو تبدیل کریں۔
باہر بیٹھ کر تبصرے کرنے کا کوئی تعمیری مقصد نہیں۔ اس کی ایک مثال وکیپیڈیا پر
موجود "مذہبی" اور "مذہبی شخصیات" پر مضامین ہیں، جو ایسے پرجوش افراد نے
لکھے
ہیں، کہ اگرچہ معیاری نہیں، مگر اس ہجوم کے سامنے وکیپیڈیا منتظمین قواعد کے
اندر رہتے ہوئے کچھ کرنے سے قاصر رہے ہیں۔ یہ صرف اردو وکیپیڈیا تک محدود نہیں،
انگریزی وکیپیڈیا پر بھی جن موضوعات پر ہجوم کی سوچ مختلف ہوتی ہے، وکیپیڈیا کا
معیار برقرار نہیں رکھا جا سکتا۔ مثال کے لیے اردو وکیپیڈیا پر "ریاض احمد گوھر
شاہی" کا مضمون دیکھو، جو بہت کوششوں کے بعد اب نسبتاً بہتر حالت میں ہو گیا
ہے۔
2009/8/7 Bilal Sarwar <bilalsarwar(a)hotmail.com>
*میں آپ کی بات سے سو فیصد اتفاق کرتا ہوں۔ زبان کا
خالص پن برقرار رہنا
چاہے
بلال سرور
*
*
*
------------------------------
From: urdu.text(a)gmail.com
Date: Fri, 7 Aug 2009 21:20:21 -0400
To: wikiur-l(a)lists.wikimedia.org
Subject: [Wikiur-l] تبصرے -- غلط منطق
پچھلے دنوں کچھ احباب کی کوشش سے وکیپیڈیا بارے بحث مختلف جگہ ہوتی رہی ہے۔
زیادہ تر لوگوں نے وکیپیڈیا کی اصطلاحات بارے حکمت عملی پر انگلی اُٹھائی ہے۔
ان کا تشفی جواب وکیپیڈیا پر موجود مقالہ بعنوان "اردو غیر اردو" میں دے دیا
گیا ہے۔ اکثر تبصرہ نگار ایک منطقی غلطی کے مرتکب ہوئے ہیں، کہ اردو وکیپیڈیا
سائنس اور طرزیات کے شعبوں میں مروج اصطلاحات استعمال نہیں کر رہا بلکہ نئی
اصطلاحات تخلیق کر رہا ہے ۔ کسی زبان کی مروج اصطلاحات وہ ہوتی ہیں جو اس
زبان میں لکھے تحقیقی مقالات میں استعمال ہوں۔ انگریزی اصطلاحات اس لیے
مروج نہیں ہو جاتیں کیونکہ ہم بولتے ہوئے آدھی انگریزی، آدھی اردو، آدھی پنجابی
وغیرہ بولتے ہیں، اس لیے انگریزی الفاظ اب اردو میں مروج سمجھیں جائیں۔ نہ ہی
کسی لفظ کا "جنگ اخبار" میں چھپ جانا اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ لفظ اب
"مروج" ہو
گیا ہے۔ جنگ والوں نے ایک دفعہ سرخی لگائی تھی،
حکومت نے ...کو ڈیو ڈیلیجنس کی اجازت دے دی ...
(یہ "due diligence" ہے۔)
یا یہ کہ ہمارے بلاگ کو دس دوسرے "مدونہ گو" روزانہ پڑھتے ہیں، اس لیے ہماری
لکھی بولی کھری تسلیم کی جاوے۔ ہم بولتے ہوئے انگریزی اصطلاحات اور فقرے اس
لیے ہی استعمال کرتے ہیں کیونکہ ہم نے "اعلٰی" تعلیم اسی زبان میں حاصل کی
ہے۔پہلا سوال تو یہ پوچھا جا سکتا ہے کہ اس مغلوبہ بولی کو اردو کیوں کہا
جاوئے؟؟؟ اب جب کسی شعبہ میں اردو مواد پہلے موجود ہی نہیں، تو جب کوئی پہلی
دفعہ وکیپیڈیا پر لکھے گا، تو اس کو اصطلاحات بھی خود چُننی ہوں گی۔ جو زبانیں
اردو سے قریب ہیں، ان کے ماخذ سے ہی اردو ایے الفاظ بنیں گے۔ یہ اصطلاح سازی
نہیں، "ضرورت ایجاد کی ماں ہے" کہاوت کا مظہر ہے۔ تبصرہ نگاروں کو منطقی انداز
میں سوچنے کی ضرورت ہے۔ فقرے تو کوئی بھی کَس سکتا ہے۔
یہ رونا بھی رویا گیا ہے کہ حکومتِ پاکستان نے اردو کو رواج دینے کے لیے کچھ
نہیں کیا۔ یہ تاثر غلط ہے۔ پاکستان ٹیلیوژن کے خبرنامہ میں اکثر اردو اصطلاحات
ہی سنی جاتی تھیں، اور ان لوگوں نے ہی بہت سے اردو الفاظ کو عام کیا ہے۔
مقابلتاً نجی شعبہ میں چھپنے والے اردو اخباروں کا اردو اصطلاحات کے حوالے سے
کردار شرمناک رہا ہے۔ اردو ادیبوں اور دانشوروں کی تحاریر بھی انگریزی
الفاظ سے شرمناک حد تک لبریز ہیں۔ ایسے ہجومِ بدتمیزی کو کون ذی عقل سمجھانے
کا خطرہ مول لے گا؟
------------------------------
See all the ways you can stay connected to friends and
family<http://www.microsoft.com/windows/windowslive/default.aspx>
_______________________________________________
Wikiur-l mailing list
Wikiur-l(a)lists.wikimedia.org
https://lists.wikimedia.org/mailman/listinfo/wikiur-l